ریاستی بل آف رائٹس میں کچھ تحفظات کا اظہار ہے

یہ تجویز بیلٹ پر کیوں ہے؟

بیلٹ تجویز 1 اس سال بیلٹ پر اس لیے ہے کیونکہ نیویارک اسٹیٹ لیجسلیچر نے مسلسل دو قانون ساز اجلاسوں میں مساوی حقوق کی ترمیم (ERA) منظور کی ہے۔ اب یہ نیویارک کے شہریوں پر منحصر ہے کہ وہ ریاستی آئین میں ترمیم کرنے کے لیے براہ راست ووٹ دیں۔

یہ تجویز کیا کہتی ہے:

ریاستی آئین میں امتیازی سلوک کے خلاف، دفعات شامل کرتا ہے۔ نسلی، قومی اصل، عمر، معذوری اور جنس کا احاطہ کرتا ہے، بشمول جنسی رجحان، صنفی شناخت اور حمل۔ تولیدی نگہداشت صحت اور خود مختاری کا بھی احاطہ کرتا ہے۔

"ہاں" کا ووٹ نیو یارک ریاست کے آئین میں امتیازی سلوک کے خلاف تحفظات فراہم کرتا ہے۔

"نہیں" کا ووٹ ان تحفظات کو ریاستی آئین سے باہر کر دیتا ہے۔

اس تجویز کا مطلب کیا ہے:

یہ تجویز ریاستی آئین کے حقوق کے بل میں تحفظات کا اضافہ کرتی ہے تاکہ کسی بھی نسلی پس منظر، آبائی وطن کی حیثیت، عمر، معذوری اور جنس کی بنیاد پر ہر قسم کے امتیازی سلوک کو ممنوع قرار دیا جا سکے — بشمول جنسی رجحان، صنفی شناخت، حمل اور حمل کے نتائج۔ یہ نیویارک کے ایسے باشندوں کا بھی اس بنیاد پر امتیازی سلوک سے تحفظ کرے گی، جو تولیدی نگہداشت صحت تک رسائی چاہتے ہیں۔

اگر تجویز منظور ہو جاتی ہے تو:

نیویارک کے باشندے قانون کے تحت ان معیارات کی بنیاد پر امتیازی سلوک سے محفوظ رہیں گے۔

بیلٹ تجویز 1 کی حمایت میں بیانات کا خلاصہ:

CFB کو تجویز 1 کی حمایت میں 21 عوامی تبصرے موصول ہوئے ہیں۔ تبصرے اس بات پر مرکوز تھے کہ امتیازی سلوک سے تحفظ اور تولیدی حقوق، جیسے کہ اسقاط حمل، مانع حمل، اور ان وٹرو فرٹیلائزیشن، کو نیویارک اسٹیٹ کے آئین میں شامل کیا جائے۔ CFB کو درج ذیل تنظیموں سے تبصرے موصول ہوئے:

  • 1199SEIU
  • BKForge
  • میک دی روڈ ایکشن
  • نیویارک اٹارنی جنرل Letitia James (لیٹیشیا جیمز)
  • نیو یارک سول لبرٹیز یونین
  • نیویارک امیگریشن کولیشن
  • نیو یارک امیگریشن کولیشن: ACTION
  • نیو یارک والوں کے لیے مساوی حقوق
  • پلینڈ پیرنٹ ہُڈ گریٹر نیویارک ایکشن فنڈ
  • SEIU 32BJ
  • نیویارک لیگ آف ویمن ووٹرز
بیلٹ تجویز 1 کے خلاف بیانات کا خلاصہ:

CFB کو تجویز 1 کی مخالفت میں 22 عوامی تبصرے موصول ہوئے ہیں۔ تبصرے صنفی شناخت اور اس کے عوامی زندگی کے مختلف شعبوں پر اثرات پر مرکوز تھے، کہا گیا ہے کہ تجویز 1 حد سے زیادہ مبہم، وسیع اور گمراہ کن ہے۔ CFB کو کسی بھی تنظیم کی طرف سے کوئی تبصرہ موصول نہیں ہوا۔